1 line
690 B
Plaintext
1 line
690 B
Plaintext
\v 18 ۱۸۔ وہ چلا اُٹھے اور اُنہوں نے اُٹھتا ہوا دُھواں دیکھا اور کہا ’’ بڑے شہر کی طرح اور کون سا شہر ہے؟۔ \v 19 ۱۹۔انہوں نے اپنے سروں پر خاک ڈالی ، روتے اور ماتم کرتے ہوئے یوں چلائے، افسوس، افسوس !اِس بڑے شہر جس کی دولت سے سمندر کے سب جہاز والے دولت مند ہوگئے تھے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گئے۔ \v 20 ۲۰۔ اے آسمان ،اےسب مقدسو، رسولو اور نبیو! خوش ہو کیونکہ خدا نے انصاف کر کے تُمہارا بدلہ لے لیا ۔ |