1 line
645 B
Plaintext
1 line
645 B
Plaintext
\v 15 ۱۵۔ ان چیزوں کے سوداگر جو اِسی کے ذریعے امیر بن گئے تھے۔اُسی کے عذاب کو دیکھتے ہوئے اُس سے دور کھڑے ہو جائیں گے، روئیں گے۔ \v 16 ۱۶۔ وہ کہیں گے افسوس، افسوس وہ بڑا شہر جوسوتی ارغوانی، قرمزی لباس پہنے اور موتی جواہرات سے آراستہ تھا۔ \v 17 ۱۷۔ گھڑی ہی بھرمیں اُن کی اتنی دولت برباد ہوگئی اور سب ناخدا اور جہاز کے سب مسافر اور ملاح اور جتنے سمندر کا کام کرتے ہیں۔ |