diff --git a/03/19.txt b/03/19.txt index c8d7b5b..815e3d5 100644 --- a/03/19.txt +++ b/03/19.txt @@ -1 +1 @@ -\v 19 \v 20 ۱۹۔ جن کو میں عزیز رکھتا ہوں ان کو تربیت دیتا اور سکھاتا ہوں کی اُنہیں کس طرح زندگی گزارنی چاہئے۔پس سرگرم ہواور توبہ کر۔ ۲۰۔ دیکھ! میں دروازے پر کھڑا کھٹکھٹاتا ہوں جو میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گا، میں اُس کے گھر میں آؤں گا اور اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گا۔ \ No newline at end of file +\v 19 ۱۹۔ جن کو میں عزیز رکھتا ہوں ان کو تربیت دیتا اور سکھاتا ہوں کی اُنہیں کس طرح زندگی گزارنی چاہئے۔پس سرگرم ہواور توبہ کر۔ \v 20 ۲۰۔ دیکھ! میں دروازے پر کھڑا کھٹکھٹاتا ہوں جو میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گا، میں اُس کے گھر میں آؤں گا اور اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گا۔ \ No newline at end of file diff --git a/03/21.txt b/03/21.txt new file mode 100644 index 0000000..d36f3d7 --- /dev/null +++ b/03/21.txt @@ -0,0 +1 @@ +\v 21 ۲۱۔ جو غالب آئے میں اُسے حق بخشوں گا تاکہ وہ ساتھ تخت پر بیٹھے، جس پر میں غالب آکر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بیٹھ گیا ہوں۔ \v 22 ۲۲۔ جس کے کان ہوں وہ سُنے رُوح کلیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔ \ No newline at end of file diff --git a/04/01.txt b/04/01.txt new file mode 100644 index 0000000..16d8f7e --- /dev/null +++ b/04/01.txt @@ -0,0 +1 @@ +\c 4 \v 1 ۱۔اِن باتوں کے بعد میں نے آسمان میں ایک دروازہ کھلا ہوا دیکھا اور جس کو پہلے میں نے نرسنگے کی سی آواز کے ساتھ اپنے ساتھ باتیں کرتے سُنا تھا، اُس نے کہا ’’یہاں اوپرآؤ اور میں تجھے وہ سب کچھ دکھاؤں گا جو اِن باتوں کے بعد ہونے والی ہیں۔ \v 2 ۲۔ فوراً میں رُوح میں آ گیا اور میں نے آسمان پر ایک تخت دیکھا جس پر کوئی بیٹھا تھا۔ \v 3 ۳۔ جو اُس پر بیٹھا تھا وہ سنگِ یشب اور عقیق سا دکھائی دیتا تھا۔اُس تخت کے گرد دھنک تھی۔ دھنک زمرُد کی سی دکھائی دیتی تھی۔ \ No newline at end of file diff --git a/04/04.txt b/04/04.txt new file mode 100644 index 0000000..ab2c06f --- /dev/null +++ b/04/04.txt @@ -0,0 +1 @@ +\v 4 ۴۔ اُس تخت کے گرد چوبیس تخت تھے، اور چوبیس تختوں پر چوبیس بزرگ بیٹے تھے، جو سفید لباس پہنے تھے اور ان کے سروں پر سونے کے تاج کےتھے۔ \v 5 ۵۔ تخت میں سے بجلیاں گرجیں اور طوفانی آوازیں نکلیں تخت کے سامنے سات چراغ جل رہے تھے۔ یہ سات چراغ خدا کی سات روحیں تھیں۔ \ No newline at end of file diff --git a/04/06.txt b/04/06.txt new file mode 100644 index 0000000..439d7b7 --- /dev/null +++ b/04/06.txt @@ -0,0 +1 @@ +\v 6 ۶۔ تخت کے سامنے بلور کی طرح شفاف سمندر تھا۔ تخت کے گرد چار جاندار تھے جن کے آگے پیچھے آنکھیں ہی آنکھیں تھیں۔ \ No newline at end of file diff --git a/04/07.txt b/04/07.txt new file mode 100644 index 0000000..7e031d1 --- /dev/null +++ b/04/07.txt @@ -0,0 +1 @@ +\v 7 ۷ پہلا جاندار ببر کی مانند تھا، دوسرا جاندار بچھڑے کی مانند تھا، تیسرے جاندار کا چہرہ آدمی جیسا تھااور چوتھا جاندار اُڑتے ہوئے عقاب کی طرح تھا۔ \v 8 ۸۔ ہر جاندار کے چھ پر تھے، ان کے اُوپر اور نیچے آنکھیں تھیں وہ دن رات لگا تار یہ پکارتے تھے، ’’ قدوس، قدوس، قدوس خداوند، تمام مخلوقات پر حاکم! جو تھا، جو ہے اور آنے والا ہے۔" \ No newline at end of file diff --git a/04/09.txt b/04/09.txt new file mode 100644 index 0000000..62cb6a3 --- /dev/null +++ b/04/09.txt @@ -0,0 +1 @@ +۹۔ جب چاروں جانداروں نے جو تخت پر بیٹھا تھا اور جو ابدتک زندہ ہے کی بڑائی، عزت اور شکرگزاری کی۔ ۱۰۔ چوبیس بزرگ اُس کے سامنے جو تخت پر بیٹھا تھاسجدے میں گر پڑے اوراُس کی عبادت کرنے لگے جو ابد تک ہے اور یہ کہتے ہوئے اپنے تاج اس کے سامنے ڈال دیئے۔ ’’ تُو ہی خداوند خدا جلال اور عزت اور قدرت کے لائق ہے، کیونکہ تُو نےہی سب چیزیں خلق کی ہیں اور یہ تیری مرضی سے تھیں اور پیدا کی گئیں۔ \ No newline at end of file diff --git a/04/title.txt b/04/title.txt new file mode 100644 index 0000000..e50d61f --- /dev/null +++ b/04/title.txt @@ -0,0 +1 @@ +مکاشفہ باب ۴ \ No newline at end of file diff --git a/manifest.json b/manifest.json index 3196115..abe2170 100644 --- a/manifest.json +++ b/manifest.json @@ -67,6 +67,13 @@ "03-09", "03-12", "03-14", - "03-17" + "03-17", + "03-19", + "03-21", + "04-title", + "04-01", + "04-04", + "04-06", + "04-07" ] } \ No newline at end of file