diff --git a/01/17.txt b/01/17.txt new file mode 100644 index 0000000..5383692 --- /dev/null +++ b/01/17.txt @@ -0,0 +1 @@ +\v 17 ۱۷۔ جب میں نے اُے دیکھا، میں اُس کے پاؤں میں مردہ سا گر پڑا، اُس نے اپنا دہنا ہاتھ مجھ پر رکھا اور کہا ،’’ گبھراؤ نہیں۔ میں اول اور آخر ہوں۔ \v 18 ۱۸۔ اور میں زندہ ہوں۔ میں مر گیا تھا، لیکن دیکھ میں ہمیشہ زندہ رہونگا۔ موت اور عالمِ ارواح کی کنجیاں میرے پاس ہیں۔ \ No newline at end of file diff --git a/01/19.txt b/01/19.txt new file mode 100644 index 0000000..ed2d432 --- /dev/null +++ b/01/19.txt @@ -0,0 +1 @@ +\v 19 ۱۹۔پس جو تُم نے دیکھا، جو ہو رہا ہے اور جو اِس کے بعد ہونے والا ہے اِسے دیکھ لے۔ \v 20 ۲۰۔ جو سات ستارے میرے دہنے ہاتھ میں تُم نے دیکھے، اور سونے کے سات چراغ دان جو تُم نے دیکھے: سات ستارے سات کلیساؤں کے فرشتے ہیں۔ اور سات چراغ دان سات کلیسیائیں ہیں۔ \ No newline at end of file diff --git a/02/01.txt b/02/01.txt new file mode 100644 index 0000000..f45cf5b --- /dev/null +++ b/02/01.txt @@ -0,0 +1 @@ +\c 2 \v 1 ۱۔ اِفسس کی کلیسیاکے فرشتہ کو لکھ کہ جو اپنے دہنے ہاتھ میں سات ستارے لئے ہوئے ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ وہ جو سونے کے سات چراغ دانوں میں چلتا ہے، یہ فرماتا ہے۔ \v 2 ۲۔ ’’ جو کچھ تُونے کیِا تیری سخت محنت اور صبر سے میں واقف ہوں اور تُو بُرےلوگوں کو برداشت نہیں سکتا اور جو بُرے ہیں نہیں ملتا، اور جو اپنے آپ کو رسول کہتے ہیں پروہ ہیں نہیں، تُو نے اُنہیں آزمایا اور تُو نے اَنہیں جُھوٹا پایا۔ \ No newline at end of file diff --git a/02/title.txt b/02/title.txt new file mode 100644 index 0000000..4705ae2 --- /dev/null +++ b/02/title.txt @@ -0,0 +1 @@ +مکاشفہ باب ۲ \ No newline at end of file diff --git a/manifest.json b/manifest.json index e8149d6..d471d3b 100644 --- a/manifest.json +++ b/manifest.json @@ -42,6 +42,10 @@ "01-07", "01-09", "01-12", - "01-14" + "01-14", + "01-17", + "01-19", + "02-title", + "02-01" ] } \ No newline at end of file