Sat Jun 13 2020 20:33:39 GMT-0500 (Central Daylight Time)

This commit is contained in:
MaryHW8500 2020-06-13 20:33:41 -05:00
parent caacf37d64
commit d7f77e24ce
8 changed files with 20 additions and 0 deletions

2
32/29.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\v 29 \v 30 ۔تب یعقوب نے پُوچھا ۔اور کہا ۔کہ میَں تیری منت کرتا ہُوں ۔ اپنا نام بتا ۔وہ بولا۔ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے ؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی ۔
30۔اور یعقوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھا۔ اور کہا۔ کہ میَں نے خُدا کو رُو برُو دیکھا ۔ اور میری جان بچ رہی ۔

2
32/31.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\v 31 \v 32 ۔اور جب وہ فنی ایل سے گزُرتا تھا ۔تو آفتاب اُس پر طلوع ہُؤا۔ اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا ۔
32۔اُسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو یعقوب کی ران میں سُکڑ گئی تھی ۔ آج تک نہیں کھاتے ۔کیونکہ اُس نے یعقو ب کی ران کی نس کو چھؤا تھا۔

2
33/01.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\c 33 \v 1 \v 2 \v 3 ۔اور جب وہ فنی ایل سے گزُرتا تھا ۔تو آفتاب اُس پر طلوع ہُؤا۔ اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا ۔
32۔اُسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو یعقوب کی ران میں سُکڑ گئی تھی ۔ آج تک نہیں کھاتے ۔کیونکہ اُس نے یعقو ب کی ران کی نس کو چھؤا تھا۔

2
33/04.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,2 @@
\v 4 \v 5 ۔اور عیسو دوڑا اور اُسے ملا اُسے گلے لگایا۔اور اُس کی گردن سے لپٹااور اُسے چُوما ۔اور وہ دونوں روئے ۔
5۔پھر اُس نے آنکھیں اُٹھائیں ۔اور عورتوں اور لڑکوں کو دیکھا اور کہا ۔کہ یہ تیرے ساتھ کون ہیں ؟ وہ بولا لڑکے جو خُدا نے اپنی عنایت سے تیرے خادم کو دئیے۔

3
33/06.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\v 6 \v 7 \v 8 ۔تب لونڈیاں اور اُن کے لڑکے نزدیک آئے ۔ اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جھکایا ۔
7۔پھر لیاہ اپنے لڑکوں کے ساتھ نزدیک آئی ۔اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جھکایا۔ آخر کو یُوسف اور راخل پاس آئے اور دونوں جھکے۔
8۔اور عیسو نے کہا ۔کہ اِس غول سے جو مجھے ملا کیا مراد ہے؟ وہ بولا ۔کہ اپنے آقا کی نظر میں مقبُول ہوں۔

3
33/09.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\v 9 \v 10 \v 11 ۔تب عیسوبولا ۔ میرے بھائی ۔ میرے پاس بہت ہے ۔جو تیرا ہے اپنے ہی پاس رکھ ۔
10۔یعقوب نے کہا ۔ ایسا نہیں ۔ اگر میں تیری نظر میں مقبُول ہوں۔ تو میرا ہدیہ میرے ہاتھ سے قبُول کر ۔کیونکہ میَں تیرے حضور مقبُول ہُؤا ۔جس طرح کہ خُدا کے حضُور۔اور تُو مجھ سے راضی ہُؤا۔
11۔میری برکت کو جو تیرے پاس لائی گئی ہے۔ قبُول کر ۔کہ خُدا نے مجھ پر شفقت کی ہے اور میرے پاس سب کچھ ہے۔جب اُس نے بہت منت کی تب اُس نے لے لیِا۔

3
33/12.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\v 12 \v 13 \v 14 ۔اور اُس نے کہا ۔کہ آؤ کوُچ کریں اور چلیں ۔ اور میَں تیرے ساتھ چلوں گا۔
13۔یعقوب نے اُس سے کہا ۔میرا آقا جانتا ہے ۔کہ لڑکے نازک ہیں اور بھیڑ بکریاں اور گائیں جو میرے پاس ہیں۔دودھ پلانے والی ہیں ۔ اگر وہ دِن بھر ہانکی جائیں تو سب گلے مر جائیں گے ۔
14۔سو میرا آقا اپنے خادم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور میَں آہستہ آہستہ جیسا کہ مویشی چلیں اور لڑکے برداشت کریں چلوں گا ۔یہاں تک کہ شعیر میں اپنے آقا کے پاس آپہنچوں ۔

3
33/15.txt Normal file
View File

@ -0,0 +1,3 @@
\v 15 \v 16 \v 17 ۔تب عیسو نے کہا۔ کیا میَں اِن لوگوں میں سے جو میرے ساتھ ہیں ۔کئی ایک تیرے ساتھ چھوڑ جاؤں ؟ وہ بولا۔ کیا ضرورت ۔میرے لئے یہ کافی ہے کہ میَں اپنے آقا کا منظورِ نظر ہُؤا ہوں۔
16۔تب عیسو اُسی دِن اپنی راہ سے شعیر کو لوٹ گیا۔
17۔اور یعقوب سفر کر کےسکات پہنچا اور اپنے لئے ایک گھر بنایا ۔اور اپنے مویشیوں کے لیے سائبان لگائے۔ اُس سبب سے اُس جگہ کا نام سکات رکھا ۔