Sat Jun 13 2020 22:10:27 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
ffb70007ca
commit
d597e8fe9f
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\v 29 \v 30 ۔تب یعقوب نے پُوچھا ۔اور کہا ۔کہ میَں تیری منت کرتا ہُوں ۔ اپنا نام بتا ۔وہ بولا۔ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے ؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی ۔
|
||||
30۔اور یعقوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھا۔ اور کہا۔ کہ میَں نے خُدا کو رُو برُو دیکھا ۔ اور میری جان بچ رہی ۔
|
||||
\v 29 ۔تب یعقوب نے پُوچھا ۔اور کہا ۔کہ میَں تیری منت کرتا ہُوں ۔ اپنا نام بتا ۔وہ بولا۔ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے ؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی ۔ \v 30 ۔اور یعقوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھا۔ اور کہا۔ کہ میَں نے خُدا کو رُو برُو دیکھا ۔ اور میری جان بچ رہی ۔
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\v 31 \v 32 ۔اور جب وہ فنی ایل سے گزُرتا تھا ۔تو آفتاب اُس پر طلوع ہُؤا۔ اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا ۔
|
||||
32۔اُسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو یعقوب کی ران میں سُکڑ گئی تھی ۔ آج تک نہیں کھاتے ۔کیونکہ اُس نے یعقو ب کی ران کی نس کو چھؤا تھا۔
|
||||
\v 31 ۔اور جب وہ فنی ایل سے گزُرتا تھا ۔تو آفتاب اُس پر طلوع ہُؤا۔ اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا ۔ \v 32 ۔اُسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو یعقوب کی ران میں سُکڑ گئی تھی ۔ آج تک نہیں کھاتے ۔کیونکہ اُس نے یعقو ب کی ران کی نس کو چھؤا تھا۔
|
|
@ -474,6 +474,8 @@
|
|||
"32-22",
|
||||
"32-24",
|
||||
"32-27",
|
||||
"32-29",
|
||||
"32-31",
|
||||
"33-title",
|
||||
"34-title",
|
||||
"35-title",
|
||||
|
|
Loading…
Reference in New Issue