Sat Jun 13 2020 22:14:30 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
4aee439b49
commit
8957d202c9
|
@ -1,3 +1,3 @@
|
|||
\v 9 \v 10 \v 11 ۔تب عیسوبولا ۔ میرے بھائی ۔ میرے پاس بہت ہے ۔جو تیرا ہے اپنے ہی پاس رکھ ۔
|
||||
10۔یعقوب نے کہا ۔ ایسا نہیں ۔ اگر میں تیری نظر میں مقبُول ہوں۔ تو میرا ہدیہ میرے ہاتھ سے قبُول کر ۔کیونکہ میَں تیرے حضور مقبُول ہُؤا ۔جس طرح کہ خُدا کے حضُور۔اور تُو مجھ سے راضی ہُؤا۔
|
||||
11۔میری برکت کو جو تیرے پاس لائی گئی ہے۔ قبُول کر ۔کہ خُدا نے مجھ پر شفقت کی ہے اور میرے پاس سب کچھ ہے۔جب اُس نے بہت منت کی تب اُس نے لے لیِا۔
|
||||
\v 9 ۔تب عیسوبولا ۔ میرے بھائی ۔ میرے پاس بہت ہے ۔جو تیرا ہے اپنے ہی پاس رکھ ۔
|
||||
\v 10 ۔یعقوب نے کہا ۔ ایسا نہیں ۔ اگر میں تیری نظر میں مقبُول ہوں۔ تو میرا ہدیہ میرے ہاتھ سے قبُول کر ۔کیونکہ میَں تیرے حضور مقبُول ہُؤا ۔جس طرح کہ خُدا کے حضُور۔اور تُو مجھ سے راضی ہُؤا۔
|
||||
\v 11 ۔میری برکت کو جو تیرے پاس لائی گئی ہے۔ قبُول کر ۔کہ خُدا نے مجھ پر شفقت کی ہے اور میرے پاس سب کچھ ہے۔جب اُس نے بہت منت کی تب اُس نے لے لیِا۔
|
|
@ -1,3 +1,3 @@
|
|||
\v 12 \v 13 \v 14 ۔اور اُس نے کہا ۔کہ آؤ کوُچ کریں اور چلیں ۔ اور میَں تیرے ساتھ چلوں گا۔
|
||||
13۔یعقوب نے اُس سے کہا ۔میرا آقا جانتا ہے ۔کہ لڑکے نازک ہیں اور بھیڑ بکریاں اور گائیں جو میرے پاس ہیں۔دودھ پلانے والی ہیں ۔ اگر وہ دِن بھر ہانکی جائیں تو سب گلے مر جائیں گے ۔
|
||||
14۔سو میرا آقا اپنے خادم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور میَں آہستہ آہستہ جیسا کہ مویشی چلیں اور لڑکے برداشت کریں چلوں گا ۔یہاں تک کہ شعیر میں اپنے آقا کے پاس آپہنچوں ۔
|
||||
\v 12 ۔اور اُس نے کہا ۔کہ آؤ کوُچ کریں اور چلیں ۔ اور میَں تیرے ساتھ چلوں گا۔
|
||||
\v 13 ۔یعقوب نے اُس سے کہا ۔میرا آقا جانتا ہے ۔کہ لڑکے نازک ہیں اور بھیڑ بکریاں اور گائیں جو میرے پاس ہیں۔دودھ پلانے والی ہیں ۔ اگر وہ دِن بھر ہانکی جائیں تو سب گلے مر جائیں گے ۔
|
||||
\v 14 ۔سو میرا آقا اپنے خادم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور میَں آہستہ آہستہ جیسا کہ مویشی چلیں اور لڑکے برداشت کریں چلوں گا ۔یہاں تک کہ شعیر میں اپنے آقا کے پاس آپہنچوں ۔
|
|
@ -1,3 +1,3 @@
|
|||
\v 15 \v 16 \v 17 ۔تب عیسو نے کہا۔ کیا میَں اِن لوگوں میں سے جو میرے ساتھ ہیں ۔کئی ایک تیرے ساتھ چھوڑ جاؤں ؟ وہ بولا۔ کیا ضرورت ۔میرے لئے یہ کافی ہے کہ میَں اپنے آقا کا منظورِ نظر ہُؤا ہوں۔
|
||||
16۔تب عیسو اُسی دِن اپنی راہ سے شعیر کو لوٹ گیا۔
|
||||
17۔اور یعقوب سفر کر کےسکات پہنچا اور اپنے لئے ایک گھر بنایا ۔اور اپنے مویشیوں کے لیے سائبان لگائے۔ اُس سبب سے اُس جگہ کا نام سکات رکھا ۔
|
||||
\v 15 ۔تب عیسو نے کہا۔ کیا میَں اِن لوگوں میں سے جو میرے ساتھ ہیں ۔کئی ایک تیرے ساتھ چھوڑ جاؤں ؟ وہ بولا۔ کیا ضرورت ۔میرے لئے یہ کافی ہے کہ میَں اپنے آقا کا منظورِ نظر ہُؤا ہوں۔
|
||||
\v 16 ۔تب عیسو اُسی دِن اپنی راہ سے شعیر کو لوٹ گیا۔
|
||||
\v 17 17 ۔اور یعقوب سفر کر کےسکات پہنچا اور اپنے لئے ایک گھر بنایا ۔اور اپنے مویشیوں کے لیے سائبان لگائے۔ اُس سبب سے اُس جگہ کا نام سکات رکھا ۔
|
|
@ -479,6 +479,8 @@
|
|||
"33-title",
|
||||
"33-04",
|
||||
"33-06",
|
||||
"33-09",
|
||||
"33-12",
|
||||
"34-title",
|
||||
"35-title",
|
||||
"36-title",
|
||||
|
|
Loading…
Reference in New Issue