Sat Jun 13 2020 00:16:56 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
014ed988a8
commit
7254d2f3df
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 28 \v 29 \v 30 ۔تب وہ لڑکی دوڑی اور اپنی ماں کے گھر میں سب حال بتایا۔
|
||||
29۔اور ربقہ کا ایک بھائی تھا۔ جس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر چشمے پر اُس آدمی کے پاس دوڑا گیا ۔
|
||||
30۔جب اُس نے وہ نتھ اور اپنی بہن کے ہاتھوں میں کڑے دیکھے ۔ اور اپنی بہن ربقہ کی باتیں سُنیں جو کہتی تھی کہ اُس آدمی نے مجھ سے یُوں یُوں کہا ۔وہ اُس شخص کے پاس آیا ۔ جو اُونٹوں کے نزدیک چشمے پر کھڑا تھا۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 31 \v 32 ۔ اور کہا۔ اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مبُارک ہے ۔تُو گھر میں آ۔ کس لئے باہر کھڑا ہے ؟ میَں نے گھر اور اُونٹوں کے لئے بھی مقام تیار کیا ہے ۔
|
||||
32۔اور وہ اُس شخص کو گھر میں لایا ۔اور اُونٹوں کو کھولا ۔اور اُنہیں بھوسہ اور چارا ڈالا۔اور اُس کے پاؤں اور اُس کے ساتھیوں کے پاؤں دھونے کا پانی دِیا۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 33 \v 34 \v 35 ۔پھر کھانا اُس کے آگے رکھا گیا ۔پر و ہ بولا ۔ کہ میَں جب تک اپنی بات نہ کہوں ۔نہ کھاؤں گا ۔ وہ بولا کہہ۔
|
||||
34۔ اُس نے کہا ۔ میَں ابرہام کا ٍنوکر ہُوں۔
|
||||
35 ۔اور خُداوند نے میرے آقا کو بہت برکت دی ہے ۔ اور وہ بڑا آدمی بنا ۔ اور اُس نے اُسے بھیڑ بکریاں اور گائے بیل اور سونا چاندی اور لونڈیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 36 \v 37 \v 38 36۔اور میرے آقا کی بیوی سارہ سے بُڑھاپے میں اِس کے لئے بیٹا پیدا ہُؤا۔اور اُس نے اپنا سب کچھ اُسی کو دے دِیا۔ 37۔اور میرے آقا نے یہ کہہ کر مجھ سے قسم لی ۔ کہ تُو کِنعانیوں کی بیٹیوں میں سے جن کے ملک میں میَں رہتا ہُوں کسی کو میرے بیٹے کی بیوی بنانے کے لئے نہ لینا۔
|
||||
38۔بلکہ تُو میرے باپ کے گھر میں میرے رشتہ داروں کے پاس جانا اور میرے بیٹے کے واسطے بیوی لینا ۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 39 \v 40 \v 41 ۔تب میَں نے اپنے آقا سے کہا ۔ شاید وہ عورت میرے ساتھ نہ آئے۔
|
||||
40۔تب اُس نے مجھ سے کہا ۔کہ خُداوند جس کے حضُور میَں چلتا ہُوں ۔اپنا فرشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا ۔اور وہ تجھے راہ میں کامیاب کرے گا ۔تُو میرے رشتہ داروں اور میرے باپ کے گھر میں سے میرے بيٹےکےلئے بیوی لا۔
|
||||
41۔اور جب تُو میرے رشتہ داروں کے پاس جا پہنچے ۔ تب تُو میری قسم سے چھوٹے گا ۔پر اگر وہ تجھے نہ دیں ۔تو بھی تُو میری قسم سے چُھوٹا ۔
|
|
@ -0,0 +1,3 @@
|
|||
\v 42 \v 43 \v 44 ۔پس آج میَں اِس چشمے پر آیا ۔اور کہا کہ اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا ! اگر تُو میرے سفر کو جو میَں کرتا مبُارک کرے ۔
|
||||
43۔تو دیکھ کہ میَں پانی کے چشمے کے پاس کھڑا ہُوں اور وہ کنوُاری جو پانی بھرنے نکلے ۔ اور میَں اُس سے کہوں ۔ کہ اپنے گھڑے میں سے مجھے تھوڑا سا پانی پینے کو دے ۔
|
||||
44۔اور وہ مجھے کہے ۔ کہ تُو پی ۔ اور میَں تیرے اُونٹوں کے لئے بھی بھروں گی تو وہ وہی عورت ہو جسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹےکے لئے مقُرر کیا ہے۔
|
|
@ -0,0 +1,2 @@
|
|||
\v 45 \v 46 ۔اور میَں اپنے دِل میں یہ بات کہہ ہی رہا تھا۔ کہ دیکھو ربقہ اپنے کندھے پر گھڑا لئے باہر نکلی ۔اور چشمے میں اُتری اور پانی بھرا۔ تب میَں نے اُس سے کہا ۔مجھ پانی پِلا۔
|
||||
46۔تو اُس نے جلدی سے گھڑا اُتارا ۔اور بولی ۔ کہ پی لے ۔اور میَں تیرے اُونٹوں کو بھی پانی پِلاؤں گی۔چُنانچہ میَں نے پیا۔ اور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پِلایا۔
|
Loading…
Reference in New Issue