Fri Jun 12 2020 13:00:05 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
d4ffb8b5ba
commit
3a7dc60935
|
@ -1,3 +1 @@
|
|||
\v 24 \v 25 \v 26 ۔ اور نحور اُنتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پیدا ہُؤا۔
|
||||
25 ۔ اور تارح کی پیدائش کے بعد نحُور ایک سو اُنیس برس جیتا رہا۔اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں ۔
|
||||
26 ۔اور تارح ستر برس کا تھا جب اُس سے اَبرام اور نحُور اور حاران پیدا ہُوئے ۔
|
||||
\v 24 ۔ اور نحور اُنتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پیدا ہُؤا۔ \v 25 ۔ اور تارح کی پیدائش کے بعد نحُور ایک سو اُنیس برس جیتا رہا۔اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہُوئیں ۔ \v 26 ۔اور تارح ستر برس کا تھا جب اُس سے اَبرام اور نحُور اور حاران پیدا ہُوئے ۔
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\v 27 \v 28 ۔ تارح کا نسب نامہ یہ ہے ۔تارح سے ابرام اور نحُور اور حاران پیدا ہُوئے ۔ اور حاران سے لوُط پیدا ہُؤا ۔
|
||||
28۔ اور حاران اپنے باپ تارح سے پہلے اپنی جائے پیدائش کسدیوں کے اُور میں مر گیا ۔
|
||||
\v 27 ۔ تارح کا نسب نامہ یہ ہے ۔تارح سے ابرام اور نحُور اور حاران پیدا ہُوئے ۔ اور حاران سے لوُط پیدا ہُؤا ۔ \v 28 ۔ اور حاران اپنے باپ تارح سے پہلے اپنی جائے پیدائش کسدیوں کے اُور میں مر گیا ۔
|
|
@ -1,2 +1 @@
|
|||
\v 29 \v 30 ۔اور ابرام اور نحوُر نے بیویاں کیں ۔ابراہام کی بیوی کا نام ساری اور ناحُور کی بیوی کا نام ملکہ تھا ۔ وہ حاران کی بیٹی تھی۔ جو ملکہ اور اسکہ کا باپ تھا۔
|
||||
30۔ اور ساری بانجھ تھی اور اُس کا کوئی فرزند نہ تھا ۔
|
||||
\v 29 ۔اور ابرام اور نحوُر نے بیویاں کیں ۔ابراہام کی بیوی کا نام ساری اور ناحُور کی بیوی کا نام ملکہ تھا ۔ وہ حاران کی بیٹی تھی۔ جو ملکہ اور اسکہ کا باپ تھا۔ \v 30 ۔ اور ساری بانجھ تھی اور اُس کا کوئی فرزند نہ تھا ۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 31 ۔اور تارح نے اپنے بیٹے ابرام اور اپنے بیٹے حاران کے بیٹے لوُط اور اپنی بہو ساری اپنے بیٹے ابرام کی بیوی کو لیا ۔ اور اُن کے ساتھ کسدیوں کے اُور سے روانہ ہُؤا ۔ تاکہ کِنعان کے ملک میں جائے اور وہ حاران تک آئے ۔ اور وہ وہاں رہنے لگے ۔ \v 32 ۔اور تارح کی عمر دو سو پانچ برس کی ہُوئی ۔اور وہ حاران میں مر گیا۔
|
|
@ -0,0 +1,8 @@
|
|||
\c 12 \v 1 \v 2 \v 3 1۔اور خُداوند نے ابرام سے کہا ۔ تُو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے درمیان سے بلکہ اپنے باپ کے گھر سے روانہ ہو ۔اور اُس سرزمین میں چل جو میں تجھے دِکھاؤں گا۔
|
||||
2۔میَں تجھے ایک بڑی قوم بناؤں گا
|
||||
تجھے برکت دُوں گا ۔اور تیرا نام سرفراز کرُوں گا
|
||||
سو وہ برکت کا باعث ہوگا ۔
|
||||
جو تجھے برکت دیں میں اُنہیں برکت دُوں گا ۔
|
||||
جو تجھ پر لعنت کریں میں اُن پر لعنت کرُوں گا۔
|
||||
جہان کے کل قبیلے
|
||||
تجھ میں برکت پائیں گے۔
|
|
@ -170,6 +170,10 @@
|
|||
"11-18",
|
||||
"11-20",
|
||||
"11-22",
|
||||
"11-24",
|
||||
"11-27",
|
||||
"11-29",
|
||||
"11-31",
|
||||
"12-title",
|
||||
"13-title",
|
||||
"14-title",
|
||||
|
|
Loading…
Reference in New Issue