\v 15 ۔تب بنی اِسرائیل کے نِگران فرعُون کے سامنے پیش ہوکر چِلائےاور کہا۔ کہ تُو اپنے خادِموں سے ایسا کیوں کرتا ہے؟ \v 16 ۔تیرے خادِموں کو بھُس نہیں دِیا جاتااور ہم سے کہا جاتا ہے کہ اِینٹیں بناؤ۔ اور دیکھ تیرے خادِموں کو مار پڑتی ہے۔اور تیری قوم سے بے اِنصافی ہو رہی ہے۔ \v 17 ۔ اُس نے کہا۔ تم سُست ہو۔ اِس لئے تم کہتے ہو۔ کہ ہمیں جانے تاکہ خُداوند کے لئے قُربانی کریں۔ \v 18 ۔سو اب تم جاؤ۔ کام کرو۔تمہیں بھُس نہیں دِیا جائے گا۔ لیکن اِینٹیں تمہیں اِسی حِساب سے دینی ہوں گی ۔