Tue Jun 23 2020 13:14:08 GMT-0500 (Central Daylight Time)
This commit is contained in:
parent
879b9038e4
commit
7c88043099
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 27 ۔اَور خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا۔ کہ اِن باتوں کو تُو اپنے لئے لکِھ کیونکہ اِ ن کے موافِق میَں نے تیرے اور اِسرائیل کے ساتھ عہد باندھاہے۔ \v 28 ۔اَور موسیٰ خُداوند کے پاس چالیس دِن اور چالیس رات رہا۔ نہ روٹی کھائی اور نہ پانی پیِا۔ اور اُس نے عہد کا کلام یعنی دس احکام ۔ دو لوحوں پر لکھے۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 29 ۔اَور ایسا ہُؤا۔ کہ جب موسیٰ کوہِ سیِنا سے نیچے اُترا اور شہادت کی لوحیں پہاڑ سے اُترتے وقت موسیٰ کے ہاتھ میں تھیں۔ تو موسیٰ نہیں جانتا تھا۔ کہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے اُس کا چہرہ چمکدار ہو گیا ہے۔ \v 30 ۔ اَور ہارون اور سب بنی اِسرائیل نے موسیٰ کی طرف نِگاہ کی ۔ اور دیکھو اُس کے چہرہ کی جِلد چمکتی تھی ۔ تب وہ اُس کے نزدِیک آنے سے ڈرے۔ \v 31 ۔تب موسیٰ نے اُنہیں بُلایا۔ تو ہارون اور جماعت کے سب سردار اُس کے پاس واپس آئے۔ تب موسیٰ اُن سے باتیں کرنے لگا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 32 ۔بعد اُس کے تمام بنی اِسرائیل اُس کے نزدِیک آئے۔ تو اُس نے اُنہیں ان سب باتوں کا حکم دِیا۔ جو خُداوند نے کوہِ سیِنا پر اُسے فرمائی تھیں۔ \v 33 ۔اور جب موسیٰ اُن کے ساتھ باتیں کرنے سے فارغ ہُؤا۔ تو اُس نے اپنے منہ پر نقاب ڈالا۔
|
|
@ -0,0 +1 @@
|
|||
\v 34 ۔اورجب موسیٰ خُداوند کے سامنے بات کرنے کے لئے اندر جاتا تو نِقاب اُٹھاتا تھا۔ جب تک کہ باہر نہ آتا۔ اور جو کچھ حُکم ہوتا ۔بنی اِسرائیل سے کہتا تھا۔ \v 35 ۔اَور بنی اِسرائیل دیکھتے تھے۔ کہ موسیٰ کے چہرہ کی جِلد چمکتی ہے۔ تب اُس نے نِقاب اپنے مُنہ پر ڈالا۔ جب تک کہ وہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرنے کے لئے اندر داخِل نہ ہُؤا۔
|
|
@ -458,6 +458,10 @@
|
|||
"34-21",
|
||||
"34-23",
|
||||
"34-25",
|
||||
"34-27",
|
||||
"34-29",
|
||||
"34-32",
|
||||
"34-34",
|
||||
"35-title",
|
||||
"36-title",
|
||||
"37-title",
|
||||
|
|
Loading…
Reference in New Issue