ur_exo_text_ulb/38/27.txt

1 line
533 B
Plaintext
Raw Permalink Normal View History

\v 27 ۔پس چاندی جس سے مقَدس کے پائے اور پردے کے پائے ڈھالے گئے سو قنطار تھی۔ اور سو پائے تھے۔ چُنانچہ ایک قنطار سے ایک پایہ تھا۔ \v 28 ۔اور ایک ہزار سات سو پچھتر مثقال سے اُس نے ستُونوں کے سر بنائے اور اُن کے سروں اور اَلگنیوں کو مڑھا۔ \v 29 ۔اور نَذرانے کا پیِتل سّتر قنطار اور دو ہزار چار سو مِثقال ہُؤا۔